مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ ملالا یوسفزئی کا برطانوی فیشن میگزین کو انٹرویو۔۔۔۔

 

malala yousafzai vogue, malala yousafzai, i am malala, malala yousafzai awards, vogue,vogue meaning in urdu,vogue magazine cover,vogue magazine

مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگ   شادی کیوں کرتے ہیں۔

ملالا                      یوسفزئی  کا برطانوی فیشن میگزین کو  انٹرویو۔۔۔۔

ملالہ کے سوال نے  پاکستانیوں کو حیران کردیا۔۔۔

نوبل انعام یافتہ ، 23 سالہ ملالہ یوسفزئی نے برطانوی  میگزین ووگ کو ایک انٹرویو دیا ہے اور اس میگزین کے جولائی کے شمارے کے کور پیج  شایع  کیا ہے۔فیشن میگزین ، برٹش ووگ کے ساتھ اپنے تازہ انٹرویو میں جب اس سے اپنے منصوبوں ، محبت اور شادی کے بارے میں پوچھاگیا  تو اس نے شادی سے متعلق کچھ مبہم بیانات دیے۔ملالہ کے شادی سے متعلق سوال نے پاکستانیوں کو حیران کردیا اور شادی کی خوبیوں اور ساکھ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بحث کا  آغاز ہو گیا۔ ملالہ یوسف زئی نے برطانوی ووگ میگزین کے ساتھ اپنے انٹرویو میں کہا کہ مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگ  شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنی زندگی میں کوئی  پارٹنر رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے ، کیوں یہ صرف پارٹنرشپ نہیں بن سکتی ہے؟ ۔انہوں نے کہا کہ ان کے دوست شراکت دار ڈھونڈ رہے ہیں اور ان کی کہانیاں سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں لیکن وہ اس بات کا یقین نہیں کر پائیں کہ وہ کیا چاہتی ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ ، سوشل میڈیا پر ، ہر کوئی اپنے تعلقات کی کہانیاں شیئر کررہا ہے ، اور آپ پریشان ہوجاتے ہیں… اگر آپ کسی پر اعتماد کرسکتے ہیں یا نہیں ،آپ اس بات کا یقین کیسے کرسکتے ہیں۔"ملالہ کے والدین نے  محبت کی شادی کی تھی لیکن اسے یقین نہیں ہے کہ شادی اس کے لئے ہے یا نہیں۔ میری ماں کی طرح ہے ،‘ کیا آپ اس طرح سے کچھ کہنے کی ہمت نہیں کرتے ہیں! آپ کو شادی کرنی ہوگی ، شادی خوبصورت ہے ، ”ملالہ نے کہا۔

ان ریمارکس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ایک جنون سا آگیا ہے اور ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن  گیا ہے۔ کچھ لوگوں نے اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتنی ہی الجھن میں ہے جیسے 23 سال کی عمر میں کسی نوجوان شخص کی طرح۔ دوسروں نے مزید کہا کہ اس نے لوگوں کو شادی سے نہیں روکا ہے۔ایک اور گروپ نے ملالہ یوسف زئی کو اسلام میں شادی کی اہمیت کے بارے میں سخت گوئی کی۔ انہوں نے  اسے سمجھایا کہ اسلام میں شادی کے تصور کو مذہب میں فروغ دیا گیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی ، جو برٹش ووگ کے کورپیج  پر نمودار ہونے پر سوشل میڈیا پر داد وصول کررہی تھیں ، اب شادی اور شراکت سے متعلق متنازعہ تبصرے پاس کرنے پر سوشل میڈیا پر خوب  بحث کا موضوع بنی ہوئی ہیں ۔

malala yousafzai vogue, malala yousafzai, i am malala, malala yousafzai awards, vogue,vogue meaning in urdu,vogue magazine cover,vogue magazine


ہیڈ سکارف اس بات کی علامت نہیں ہے کہ میں مظلوم ہوں

اس کا ہیڈ سکارف ، جسے وہ زیادہ تر عوامی سطح پر باہر پہنتی ہیں ، اس بارے میں اس نے کہاوہ اس کے مسلم عقیدے کی علامت ہی نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے لئے پشتونوں کی ثقافتی علامت ہے ، لہذا یہ نمائندگی کرتا ہے کہ میں کہاں سے آئی ہوں۔ اور مسلمان لڑکیاں یا پشتون لڑکیاں یا پاکستانی لڑکیاں ، جب ہم اپنے روایتی لباس کی پیروی کرتی ہیں تو ہمیں مظلوم ، یا بے آواز ، یا سرپرستی کے تحت زندگی گزارنے والا سمجھا جاتا ہے۔ میں سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ اپنی ثقافت کے اندر اپنی آواز اٹھاسکتے ہیں ،ملالہ یوسف زئی پاکستان سے لڑکیوں کی تعلیم کی مہم چلانے والی  خاتون ہیں۔اسے 2012 میں طالبان نے گولی مار دی تھی ، جب وہ محض 14 سال کی تھیں ، لیکن انہوں نے اپنا کام جاری رکھا اور دنیا کا مشہور نوبل امن انعام جیتنے والی اب تک کی سب سے کم عمر شخص بن گئ۔اس کے زخمی ہونے کے سبب وہ پاکستان کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھیں اور اس کے بعد مزید علاج کے لئے برطانیہ لایا گیا تھا۔ کئی ہفتوں کے بعد ملالہ آخر کار اسپتال سے رخصت   ہوگئی۔اس کے والد کو برطانیہ میں نوکری مل گئی اور ملالہ اور اس کا کنبہ برمنگھم شہر میں آباد ہوگیا ، جہاں اس نے جلد ہی ایک نیا اسکول شروع کیا۔2014 میں ، وہ نوبل امن انعام کی سب سے کم عمر فاتح بن گئیں۔ انہوں نے یہ انعام بھارتی بچوں کے حقوق کی مہم چلانے والے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ شیئر کیا۔


DANDO TV

As Above

1 Comments

spam links are not allowed.

Previous Post Next Post