جب ایک انسان زندہ ہوتا
ہے اور پانی میں ڈوب رہا ہوتا ہے تو تب تک پانی کے اندر ڈوبتا نہیں جب تک اس کے
منہ اور سانس کے راستے اسکے پھیپھڑوں میں پانی نہ چلا جائے، پھر جب انسان ڈوب کر
مر جاتا ہے تو جیسے کہ اپ جانتے ہیں موت کے بعد decomposition کا عمل شروع ہوتا ہے جس میں ہمارے جسم (خاص کے ہماری آنتوں میں
موجود) بیکٹیریا لاش کو decompose کرتے ہیں اور اس پاس کے بیکٹیریا اور دوسرے microbes بھی اس عمل میں حصہ لیتے ہیں اس decomposition سے گیسس بنتی ہیں جو لاش کے سینے اور پیٹ کو پھلا دیتی ہیں، جیسا
کہ گیس کی
density پانی سے کم ہوتی ہے تو
لاش پانی کے اوپر آجاتی ہی جس طرح پانی کے اوپر ہوا کا غبارہ تیرتا ہے
ان گیسس میں methane، کاربن ڈائی آکسائڈ
جیسی گیسس شامل ہوتی ہیں، یہ بات بھی حالات پر منحصر ہے کہ یہ گیسیں کتنی دیر میں
بنیں گی جس سے لاش اوپر اسکے۔۔۔ اور پورا جسم اکٹھا اوپر نہیں آتا، بلکہ پہلے پیٹ
جیسے اعضاء اوپر آتے ہیں جہاں زیادہ جلدی اور زیادہ decomposition ہوتی ہے۔ کبھی کبھی اگر لاش زیادہ دیر تک اوپر رہے تو یہ گیسس واپس
خارج بھی ہوجاتی ہیں، جس سے لاش دوبارہ پانی میں چلی جاتی ہے