آسٹریلیا میں 3ہزار سال کے بعد ’’تسمانی شیطان‘‘
کی پیدائش
تسمانی شیطان (Tasmanian Devil) دنیا کے سب سے چھوٹے بر
اعظم آسٹریلیا کے ایک جزیرے تسمانیہ میں
پایا جانے والا ایک نایاب جانور ہے جو
جسامت میں کسی چھوٹے کتے کے برابر لگتا ہے اور دکھنے میں ریچھ کی طرح لگتا ہے۔ تسمانی
شیطانوں کا وزن 8 کلوگرام (18 پاؤنڈ) ہے ، یہ عام طور پر انسانوں
کے لئے خطرناک نہیں ہیں۔ حیاتیات کے ماہرین کے مطابق آج سے 3 ہزار سال پہلے یہ
جانور آسٹریلیا میں ناپید ہو گیا تھا اورتسمانیہ میں ہی اس کی کچھ آبادی باقی
بچی تھی۔ 1990 میں کینسر کی بیماری کے باعث تسمانیہ میں بھی اس کی 90 فیصد آبادی
ختم ہو گئی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق ، ابھی
تک 25،000 سے بھی کم تسمانی شیطان آباد ہیں ، جو 1990 کی دہائی کے وسط میں اس پراسرار
، مہلک بیماری کا پہلا واقعہ ہوا تھا اس سے پہلے 150،000 سے زیادہ تھے۔ اس کے بعد
ماہرین کی سرتوڑ کوششوں کے بعد اسے دنیا سے مکمل طور پر ختم ہونے سے بچا لیا گیا۔
ماہرین عرصہ دراز سے
تسمانی شیطانوں کو تسمانیہ سے باہر لے جا کر بر اعظم آسٹریلیا کے مختلف حصوں میں
چھوڑ رہے ہیں تاکہ اس کی افزائش نسل ہو سکے اور اسی سلسلے میں گزشتہ برس ماہرین کی
ایک ٹیم نے 26 تسمانی شیطانوں کو آسٹریلیا میں جنگلی حیات کے لیے مختص ایک ہزار
ایکڑ پر مشتمل ایک بڑے نیشنل پارک میں
چھوڑا اور ان کی مسلسل نگرانی کی۔ ماہرین کو حالیہ دنوں ہی میں معلوم ہوا ہے کہ ان
میں سے کچھ مادہ تسمانی شیطانوں کی تھیلیوں میں نوزائیدہ بچے موجود ہیں۔دلچسپ بات
یہ ہے کہ مادہ تسمانی شیطان بھی کینگرو کی طرح کچھ ہفتوں تک اپنے نوزائیدوں بچوں
کو اپنی تھیلی ہی میں رکھتے ہیں۔
ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ 3 ہزار سال کے بعد آسٹریلیا میں اس جانور کی پیدائش یقیناً خوشی کی بات ہے