یہ دنیا بہت ساری پراسرار چیزوں سے بھری ہوئی ہے۔ دنیا میں مختلف مقامات
ہیں جو اپنی انوکھی خصوصیات کے لئے مشہور ہیں۔ کچھ ایسی باتیں ہیں جن کے بارے میں
کوئی بھی جواب نہیں دے سکتا۔سائنسدان بھی اس طرح کی پراسرار کہانیوں کے جواب
ڈھونڈتے ہوئے تھک چکے ہیں۔ ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ مہینوں سوتے ہیں۔ اپنی انوکھی
خصوصیات کی وجہ سے ، یہ چھوٹا سا گاؤں پوری دنیا میں مشہور ہے۔
قازقستان کا ایک چھوٹا سا گاؤں کلاچی ہے۔ اس گاؤں میں 1320 میں ایسا واقعہ
پیش آیا تھا کہ جس کے بعد یہ گاؤں پوری دنیا میں مشہور ہوا تھا۔ آپ کو یہ جان کر
حیرت ہوگی کہ اچانک اس گاؤں کے لوگ بہت گہری نیند سوتے ہیں۔وہ ایک یا دو دن نہیں
بلکہ کئی دن اور مہینوں تک گہری نیند سوتے ہیں۔ جب لوگ لمبے عرصے تک گہری نیند میں
سوتے ہیں تو پھر ہر طرف خاموشی اٹھ جاتی ہے۔جب سائنس دانوں اور ڈاکٹروں نے اس بھید
کے بارے میں جاننے کی کوشش کی تو انہیں اس کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ملی۔ ان کا
ماننا ہے کہ گاؤں کی بناوٹ اور آب و ہوا کی وجہ سے یہاں کے لوگ اتنی گہری نیند
سوتے ہیں۔جب ہوا میں کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار بہت زیادہ ہو جاتی ہے تو ، لوگ
نیند کی طرف چلے جاتے ہیں ، جب کہ سائنس دان یہ جان کر بھی حیران رہ جاتے ہیں کہ
یہاں جانوروں پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ اس کی مماثلت کی وجہ سے ، یہ گاؤں سیاحوں
کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
مارچ 2013 کے بعد سے ، اس پراسرار بیماری نے کلاچی اور
کراسنوگورسک کے 140 سے زیادہ افراد کو متاثر کیا ہے ، قازقستان کے بڑے علاقے میں
خاک آلود بستیوں ، جن کی مجموعی آبادی 810 افراد ہے ، جن میں زیادہ تر نسلی روسی
اور جرمن ہیں۔ پیدل چلتے ہوئے بھی دیہاتی اچانک سو جاتے ، اور یادداشت میں کمی ،
بدمزگی ، کمزوری اور سر درد کے ساتھ جاگ جاتے۔ کچھ آدھی درجن سے زیادہ بار شکار ہوئے
، متاثرین ایک وقت میں چھ دن تک سوتے ہیں۔قازقستان کے نائب وزیر اعظم ، بیردیبک
سپارابائف نے کہا کہ اب یہ راز آخر کار حل ہو گیا ہے اور واقعی اس کی وجہ یورینیم
کی کانوں میں ہے۔ تمام باشندوں کے طبی معائنے کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے بعد ،
محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ہوا میں کاربن مونو آکسائیڈ اور ہائیڈرو کاربن
کی اونچی سطح کی وجہ سے ہوا ہے۔
کاربن مونو آکسائیڈ کس
طرح نقصان پہنچاتی ہے...؟
جب آپ سانس لیتے ہیں تو
کاربن مونو آکسائڈ آپ کے پھیپھڑوں میں جا کر آپ
کے خون کے ریڈ سیلز میں ہیموگلوبن سے سے جڑ جاتی ہے لہذا جب اسکا لیول بڑھتا ہے
تو یہ آپ کے خلیوں میں آکسیجن کی مقدار کو انتہائی کم کردیتی ہے اس کیفیت کو
"ہائپوکسیا" کہتے ہیں.ہائپوکسیا
کی وجہ سے اگر دماغ کو 5 منٹ کے لئے بھی آکسیجن کی فراہمی معطل ہوجائے تو برین ہیمریج
ہوجاتا ہے یا پھر انسان کی موت واقع
ہوجاتی ہے.کالاچی کی ہوا میں
کاربن مونو آکسائڈ کے لیول زیادہ ہونے سے بے ہوشی جیسی کیفیت ہوجاتی ہے اور انسان کئی ہفتوں تک سویا رہتا ہے اور جاگنے پر اسے کچھ یاد نہیں
ہوتا اور گہری نیند کا غلبہ طاری رہتا ہے .